جدت آمیز صنفی سرگرمیوں کے لئے سرمایہ کی فراہمی
پاکستان میں صنفی برابری اور خواتین کی خودمختاری سے متعلق سرگرمیوں کے لئے سرمایہ کی فراہمی ناکافی ہے جبکہ مالی شمولیت کی سہولیات بھی سب لوگوں کو برابر میسر نہیں ہیں جس کی وجہ سے پاکستانی خواتین کی ترقی میں آج بھی رکاوٹیں درپیش ہیں اور ملکی ترقی کے لئے ان سرگرمیوں کے ثمرات محدود ہیں۔ انتہائی محروم طبقات سے تعلق رکھنے والی خواتین سمیت تمام عورتوں کی ضروریات پوری کرنے کے لئے یو این ویمن پاکستان، حکومت کے ساتھ مل کر صنفی تقاضوں سے ہم آہنگ بجٹ سازی یقینی بنانے کے لئے کام کر رہا ہے اور سالانہ ترقیاتی منصوبوں (اے ڈی پی) اور سرکاری شعبے کے ترقیاتی پروگراموں (پی ایس ڈی پی) سمیت قومی اور صوبائی سطح کی پالیسیوں اور ان سے متعلق بجٹ کو صنفی تقاضوں سے ہم آہنگ بنانے کے لئے سرگرم عمل ہے۔
پاکستان میں جدت آمیز سرمایہ کاری کے بڑھتے رجحان کا فائدہ اٹھاتے ہوئے یو این ویمن پاکستان ایسے اقدامات متعارف کرانے کی کوششیں کر رہا ہے جن کے تحت صنف پر مبنی ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈز (ای ٹی ایف)، میوچل فنڈز اور بانڈز جیسی جدت آمیز خدمات کے ذریعے خواتین کو بااختیار بنانے کی سرگرمیوں کے لئے سرمایہ فراہم کیا جا سکے۔
پاکستان میں خواتین کی مالی شمولیت بڑھانے کے لئے یو این ویمن ملک کے اعلیٰ ترین اداروں اور مالیاتی شعبے کے ریگولیٹرز مثلاً اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے ساتھ مل کر بھی کام کر رہا ہے۔ اس سلسلے میں ریگولیٹرز کی پالیسیوں (مثلاً اسٹیٹ بینک کی 'بینکنگ آن ایکوئیلٹی پالیسی') پر اعلیٰ معیار کے مطابق عملدرآمد میں رہنمائی سمیت مختلف سرگرمیوں پر کام جاری ہے۔ صنفی تقاضوں سے ہم آہنگ پروکیورمنٹ، بجٹ سازی اور ہیومن ریسورس کی خواتین دوست پالیسیوں سمیت کئی مختلف شعبوں میں استعداد بہتر بنانے کے لئے کمرشل بینکوں اور مالیاتی شعبے کے دیگر نجی اداروں کے ساتھ مل کر کام کیا جا رہا ہے۔