خواتین کی معاشی خودمختاری
پاکستان میں خواتین کی معاشی خودمختاری کی راہ میں محدود نقل وحرکت، مہارتوں تک رسائی میں حائل رکاوٹوں، غیررسمی کاروباری طریقوں اور سرگرمیوں، اور منڈیوں، ٹیکنالوجی اور سرمائے تک رسائی کے فقدان سمیت مختلف عوامل مشکلات کا باعث بنتے ہیں۔ پالیسی کی سطح پر یو این ویمن متعلقہ وزارتوں کے ساتھ مل کر صنفی تقاضوں سے ہم آہنگ قوانین اور پالیسیوں کی تشکیل اور ان پر عملدرآمد کے لئے کام کر رہا ہے۔ ان کوششوں کی بدولت گھر پر کام کرنے والے کارکنوں کے لئے صوبائی قوانین، معذور افراد کے صوبائی ایکٹ، اور مقامِ کار پر ہراساں کرنے سے تحفظ سے متعلق قواعد ضوابط کے نفاذ کی راہ ہموار ہوئی۔ یو این ویمن مزدوروں کے تحفظ اور غربت میں کمی سے متعلق پالیسیوں کی حمایت کے لئے وفاقی حکومت کے ادارے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ساتھ مل کر بھی کام کر رہا ہے۔
کمیونٹی کی سطح پر یو این ویمن خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے سرگرم عمل ہے اور اس سلسلے میں دیہی، پسماندہ اور دوردراز علاقوں میں رہنے والے انتہائی محروم طبقات بالخصوص گھریلو صنعتوں، گھر پر کام کرنے والے کارکنوں، اور کم ہنرمند خواتین پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے تاکہ انہیں مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق تکنیکی تربیت کے مواقع فراہم کر کے ملازمت اور ذرائع معاش کے لئے بہتر طور پر تیار کیا جا سکے۔ استعداد میں بہتری کے پروگراموں کے تحت مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق مہارتوں، ذاتی کاروبار، مالی امور کی خواندگی، سازگار ڈیجیٹل ماحول، اور کاروبار کی ترویج و ترقی پر توجہ دی جا رہی ہے۔ یو این ویمن مصنوعات کی متعلقہ مارکیٹوں اور اعلیٰ درجے کی سپلائی چین کے ساتھ روابط استوار کرنے میں بھی مدد دیتا ہے۔
سول سوسائٹی اور نجی شعبے کے ساتھ اشتراکِ عمل کو بروئے کار لاتے ہوئے روزگار کے مواقع پیدا کرنے، سرمائے تک رسائی فراہم کرنے، ڈیجیٹل شمولیت بڑھانے اور پیداواری وسائل تک آگاہی کے بارے میں خواتین میں آگاہی بڑھانے اور نئے مواقع پیدا کرنے کی کوششیں بھی جاری ہیں۔