حکومتِ پاکستان کے ساتھ اشتراکِ عمل

Participants pose for a group photo at the launch ceremony of National Report on the Status of Women in Pakistan.
پاکستان میں خواتین کی حیثیت سے متعلق قومی رپورٹ کی رونمائی کی تقریب میں گروپ فوٹو۔ کریڈٹ: یو این ویمن/حسن عباسی

یو این ویمن نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے ساتھ مل کر پی آئی اے کے مسافروں میں آگاہی بڑھانے کے لئے ویب سائٹ، سوشل میڈیا، 'سوشل رسپانسیبلٹی انیشئیٹو' اور دیگر اقدامات کے ذریعے ایک مشترکہ مہم چلائی کہ کون کون سی باتیں ہراساں کرنے کے زمرے میں آتی ہیں اور مسافروں کے حقوق کیا ہیں۔ اس مہم کے ذریعے ان امور کی پاسداری نہ کرنے والے لوگوں کی توجہ ان کی جانب مبذول کرائی گئی۔

یو این ویمن 'خواتین، امن و سلامتی ایجنڈا (ڈبلیو پی ایس)' سے متعلق اقوامِ متحدہ سلامتی کونسل کی قرارداد 1325 کے مینڈیٹ کے تحت قیام امن کے شعبے میں خواتین کی بامعنی شمولیت بڑھانے کی سرگرمیوں میں پیش پیش ہے۔ نازک، تنازعات کا شکار علاقوں میں امن مشنوں کے سلسلے میں خاص طور پر خواتین کی بدولت محروم طبقات تک رسائی میں اضافہ ہوتا ہے، انسانی حقوق کے فروغ اور شہریوں کے تحفظ میں مدد ملتی ہے اور مقامی خواتین کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے کہ وہ قیامِ امن کے عمل اور سیاسی سرگرمیوں میں بامعنی کردار ادا کریں۔

ڈاکٹر فرح ناز نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی، اسلام آباد میں پاکستانی خواتین امن کارکنوں کے ہمراہ۔ فوٹو: بشکریہ یونیورسٹی

یو این ویمن پاکستان، نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) کے سنٹر فار انٹرنیشنل پیس اینڈ سٹیبلٹی (سی آئی پی ایس) کے ساتھ مل کر مفاہمت کی ایک یادداشت کے تحت قیامِ امن کی صنفی تقاضوں سے ہم آہنگ سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لئے کام کر رہا ہے۔ پاکستان کا شمار دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے جو سب سے طویل عرصے سے اقوامِ متحدہ کی امن افواج میں اپنا حصہ ملا رہے ہیں اور 1960 سے اب تک 2 لاکھ پاکستانی مختلف ملکوں میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔ اس اشتراکِ عمل کے تحت دونوں ادارے صنف سے متعلق مختلف موضوعات کو اپنے تربیتی ماڈیولز کا حصہ بنائیں گے اور امن مشنوں میں خواتین کی شمولیت کی حمایت میں سرگرمیاں کریں گے۔

یو این ویمن، نیشنل کاؤنٹر ٹیررزم اتھارٹی (نیکٹا) پاکستان کے ساتھ مل کر پرتشدد انتہاپسندی کے صنفی محرکین پر حکومتی اداروں کی استعداد مستحکم بنانے اور مختلف متبادل طریقوں مثلاً کھیلوں، ڈائیلاگ کے سیشنز، علم وفن اور دیگر سرگرمیوں کے ذریعے خواتین اور نوجوانوں میں رواداری اور امن کے فروغ کے لئے بھی کام کر رہا ہے۔ نیکٹا بڑھتی انتہاپسندی سے نمٹنے کے لئے حکومت کے مرکزی ادارے کے طور پر خدمات انجام دے رہا ہے اور اس سلسلے میں پالیسی سرگرمیوں اور نوجوانوں اور خواتین کو ان سرگرمیوں میں شامل کرنے کے لئے کام کر رہا ہے۔

Alt Text

یو این ویمن کا پارٹنر ادارہ، سونی جواری پبلک پالیسی سنٹر (ایس جے پی پی سی) کاشت کار خواتین کے ساتھ مل کر گلگت بلتستان میں خواتین کو معاشی لحاظ سے خودمختار بنانے کے لئے کام کر رہا ہے۔ فوٹو: یو این ویمن

یو این ویمن نے گلگت بلتستان کے ادارے سونی جواری پبلک پالیسی سنٹر (ایس جے پی پی سی) کے ساتھ ابتدائی معاہدے (لیٹر آف انٹینٹ) پر دستخط کئے ہیں جس کے تحت خواتین کی خودمختاری سے متعلق حکومتِ گلگت بلتستان کی ترقیاتی پالیسیوں اور منصوبوں میں صنفی نقطہ نظر کو شامل کرنے، اور شواہد پر مبنی ترقیاتی پالیسیاں تشکیل دینے کے لئے ایک "ڈیٹا ہب" قائم کرنے کے لئے ایس جے سی پی پی کو تکنیکی معاونت فراہم کی جائے گی اور خواتین کی معاشی خودمختاری، خواتین پر تشدد، خواتین کی سیاسی شمولیت اور سماجی ہم آہنگی کے شعبوں میں مشترکہ سرگرمیاں کی جائیں گی۔ 

صنفی امور پر سرمایہ لگانے کے جدت آمیز طریقوں کو آگے بڑھانے کے لئے یو این ویمن، پاکستان میں مالیاتی شعبے کے اہم پارٹنرز کے ساتھ مل کر سرمائے کے نجی اور سرکاری ذرائع کو بروئے کار لانے کے لئے کام کر رہا ہے۔ ان پارٹنرز میں ملک کا مرکزی بینک اور مالیاتی شعبے کا اعلیٰ ترین ریگولیٹری ادارہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان بھی شامل ہے۔

news
Latest news