
'عورت بھی دل والی ہے' زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والی خواتین کو ان کے صنفی کرداروں سے بالاتر اور اس سے آگے خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔
پاکستان میں امن وسلامتی کی صورتحال پر علاقائی تنازعات آج بھی گہرے اثرات مرتب کرتے ہیں۔ تنازعات کے محرکین مثلاً پرتشدد انتہاپسندی اور موسمیاتی آفات جیسے ہنگامی حالات خواتین اور نوجوانوں کو ضرورت سے زیادہ متاثر کرتے ہیں۔
حکومتِ پاکستان بارہا اقوامِ متحدہ سلامتی کونسل کی قرارداد 1325 برائے خواتین، امن و سلامتی، اور نوجوانوں کے لئے امن وسلامتی کی قرارداد (نمبر 2250) کی پاسداری کا عزم ظاہر کر چکی ہے جن میں پائیدار امن کے قیام کے لئے خواتین اور نوجوانوں کو مرکزی حیثیت دی گئی ہے۔ نئی قومی سلامتی پالیسی 2026-2022 میں بھی حکومت نے 'صنفی تحفظ و سلامتی' کو ایک اہم ستون کے طور پر تسلیم کیا ہے۔ اس کا مقصد "فیصلہ سازی، نفاذ قانون اور قیام امن میں خواتین کی بھرپور اور بامعنی شمولیت کو یقینی بنانا" ہے۔
امن وسلامتی کے ایجنڈا میں خواتین کو آگے لانے کے لئے پاکستان کے عزم کا نمایاں ترین اظہار ایسی باوردی خواتین کی قابل ذکر تعداد ہے جو اقوامِ متحدہ کے امن مشن اور 'فیمیل انگیجیمنٹ ٹیموں (Female Engagement Teams)' میں بطور سٹاف افسر اور فوجی مبصر خدمات انجام دے رہی ہیں اور اس لحاظ سے پاکستان دنیا میں چھٹا بڑا ملک ہے۔
یو این ویمن، حکومت کے ساتھ مل کر صنفی تقاضوں سے ہم آہنگ سکیورٹی فریم ورکس کو مستحکم بنانے، مقامی اور علاقائی سطحوں پر امن کے فروغ اور مضبوط معاشرے کی تشکیل کے ساتھ ساتھ امن سرگرمیوں میں خواتین کو آگے لانے کے لئے بھی کام کر رہا ہے۔ اس سلسلے میں خواتین کی زیرقیادت کام کرنے والی سول سوسائٹی تنظیموں، نوجوان خواتین اور نوجوانوں کے گروپوں کے ساتھ اشتراکِ عمل بھی اختیار کیا جا رہا ہے کیونکہ وہ آن لائن اور آف لائن ہر جگہ رواداری اور سماجی ہم آہنگی کے فروغ کے لئے منفرد کردار ادا کر سکتے ہیں۔
موسمیاتی تبدیلی کے باعث ماحول پر دباؤ بڑھ رہا ہے، صنفی اقدار متاثر ہو رہی ہیں اور سیاسی و اقتصادی استحکام میں ابتری پیدا ہو رہی ہے اور ان عوامل کی وجہ سے انسانی سلامتی دگرگوں کیفیت کا شکار ہے۔ نئی قومی سلامتی پالیسی اور مضبوط بحالی، آبادکاری اور تعمیرِنو کے فریم ورک میں موسمیاتی تبدیلی کے پیش نظر صنفی تقاضوں سے ہم آہنگ انقلابی نوعیت کے اقدامات تیز کرنے کی فوری ضرورت کو عملی شکل دینے کی کوشش کی گئی ہے۔
فلاحی سرگرمیوں کے مقامات پر خواتین اور لڑکیوں کو منفرد نوعیت کی مشکلات کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کے پیش نظر یو این ویمن حکومتوں، اقوامِ متحدہ کے اداروں، سول سوسائٹی تنظیموں اور کمیونٹیز کے ساتھ مل کر فلاحی سرگرمیوں میں خواتین کی قیادت اور شمولیت میں مدد دینے اور اس امر کو یقینی بنانے کے لئے سرگرم عمل ہے کہ ہنگامی اور امدادی سرگرمیوں میں ان کے حقوق کو اولین ترجیح دی جائے۔
یو این ویمن پاکستان مختلف اہم اداروں مثلاً ویمنز پارلیمنٹری کاکس (ڈبلیو پی سی)، الیکشن کمیشن آف پاکستان، خواتین کی حیثیت پر قومی/ صوبائی کمیشنز، سول سوسائٹی، اور دیگر متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر خواتین، نوجوانوں اور اقلیتوں کی سیاسی شمولیت بہتر بنانے اور انہیں قیادت کے عہدوں پر لانے کے لئے بھی کام کر رہا ہے۔ اس سلسلے میں سماجی رکاوٹوں کو دور کرنے اور سازگار ماحول پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ اداروں کو مضبوط بنانے اور استعداد میں بہتری لانے کی سرگرمیاں جاری ہیں۔ علاوہ ازیں، یو این ویمن بطور ووٹر خواتین کے اندراج میں بہتری لانے کے لئے بھی سرگرم عمل ہے تاکہ نظامِ حکومت میں ہر سطح پر خواتین کی آراء کو مناسب اہمیت ملے اور انہیں قیادت کے عہدوں پر لایا جا سکے۔
'عورت بھی دل والی ہے' زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والی خواتین کو ان کے صنفی کرداروں سے بالاتر اور اس سے آگے خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔